مراکش میں 2 عمارات منہدم ہونے سے 19 افراد ہلاک    space    سام آلٹمین نے اے آئی کو دنیا میں مساوات پیدا کرنے والی طاقت قرار دیدیا    space    شاہ محمود قریشی اسپتال سے ڈسچارج، دوبارہ کوٹ لکھپت جیل منتقل    space    پنجاب حکومت نے بسنت کا تہوار منانے کی اجازت دیدی    space    ایف بی آر کی نئی ویلیوایشن، اسلام آباد کے پوش علاقوں میں زمینوں کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ    space    کراچی: رواں سال ٹریفک حادثات میں ابتک 800 سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے    space    سندھی کلچر ڈے کے نام پر کراچی کی شاہراہوں پر ریاست کے اندر ریاست قائم کی گئی: فاروق ستار    space   

سونے کی اونچی اڑان کو بریک لگ گئی ، آج بھی بڑی کمی ریکارڈ

کراچی : سونے کی فی تولہ قیمت میں آج بھی 7 ہزار 538 روپے کی بڑی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق فی تولہ سونے کی قیمت 7538 روپے کم ہو کر 4 لاکھ37 ہزار 362 روپے ہو گئی ہے۔ ایسوسی ایشن کے مطابق 10 گرام سونے کی قیمت 6463 روپے کم ہو کر 3 لاکھ74ہزار967 روپے ہو گئی ہے۔ آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق عالمی بازار میں سونے کا بھاؤ85 ڈالر کم ہو کر 4150 ڈالر فی اونس ہے۔

پاکستان اب غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے محفوظ ملک بن چکا ہے: وزیرخزانہ

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگ زيب نے کہا ہے کہ پاکستان اب غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے محفوظ ملک بن چکا ہے۔ جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں انٹرویو دیتے ہوئے محمد اورنگ زيب کا کہنا تھاکہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے سیلاب اور اسموگ کی فریکیونسی بڑھتی جارہی ہے، موسمیاتی تبدیلی کے اثرات معیشت پر بھی پڑتے ہیں، سیلاب کے نقصانات سے قبل جی ڈی پی گروتھ اس سال 4.2 کا اندازہ تھا اور اس سال کے سیلاب سے 80 فیصد نقصان پنجاب میں ہوا، اگر موسمیاتی تبدیلی اور بڑھتی آبادی کے خطرات سے نمٹا نہ گیا تو ملکی معیشت کو تین ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کا منصوبہ ناکام ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم اپنے پاؤں پر کھڑے ہیں ریلیف اور ریسکیو اپنے وسائل سے کرسکتے ہیں، تعمیر نو کے لیے ضرورت پڑتی ہے تو ہوسکتا ہے ہم عالمی اداروں کے پاس جائیں، ایک سوچ یہ بھی ہے کہ کوئی گرانٹ آتی ہے تو وہ لے لینی چاہیے، قرض لے کر تو ہم نے آگے جاکر واپس ہی کرنا ہے۔ وزیرخزانہ کا کہنا تھاکہ پاکستان میں سرمایہ کاروں نے پیسے بنائے تو بھجوائے ہیں، ورلڈ بینک نے ٹیکس اصلاحات پر ہماری پریزنٹیشن کی تعریف کی، ورلڈ بینک کے سامنے پریزنٹیشن میں بتایا کہ ٹیکنالوجی سے کرپشن میں کمی ہوئی ہے، مصرکے وزیرخزانہ نے کہا کہ میں اپنی ٹیم آپ کے پاس بھیجتا ہوں یا آپ اپنی ٹیم بھیجیں۔

ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی کوئی قلت نہیں ہے، اوگرا

کاروبار ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی کوئی قلت نہیں ہے، اوگرا ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی کوئی قلت نہیں ہے، اوگرا فوٹو: فائل اسلام آباد: آئل اینڈگیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کے مطابق ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی کوئی قلت نہیں ہے۔ ترجمان اوگرا کا کہنا ہےکہ درآمد شدہ پیٹرولیم مصنوعات کی کلیئرنس میں چند روز قبل تاخیر ہوئی تھی، ملک میں اب پیٹرولیم مصنوعات سپلائی کی صورتحال معمول کےمطابق ہے۔ ترجمان اوگرا کے مطابق آج بھی دو کمپنیوں کے پیٹرول اور ڈیزل کے دو جہاز کلیئر ہوئے ہیں۔ دوسری جانب سندھ حکومت کی جانب سے اچانک انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ سیس (cess )کے تحت 100 فیصد بینک گارنٹی کی شرط بحال کیے جانے کے بعد پیٹرولیم کارگو بندرگاہوں پر پھنس گئے ہیں جس کے باعث ملک میں ایندھن بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

چین کو پاکستان کی سمندری خوراک کی برآمدات میں اضافہ

رواں سال کے پہلے 9 ماہ میں پاکستان کی چین کو سمندری غذا کی برآمدات بڑھ کر 153 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔ منگل کو جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز آف چائنا (جی اے سی سی ) کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق، 2025 کی پہلی تین سہ ماہیوں میں پاکستان کی چین کو سمندری غذا کی برآمدات بڑھ کر 153 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں، جو کہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں 121.93 ملین ڈالر سے زیادہ رہی ۔ یہ مستحکم نمو چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک ) کے تحت دونوں ممالک کے درمیان گہرے زرعی اور ماہی گیری کے تعاون کے ساتھ ساتھ کولڈ چین لاجسٹکس اور سرٹیفیکیشن سسٹم کے ذریعے چینی مارکیٹ تک پاکستان کی بڑھتی ہوئی رسائی کی عکاسی کرتی ہے۔ بڑے برآمدی زمروں میں، رواں سال کے پہلے 9 ماہ میں منجمد مچھلی کی برآمدات میں 40.10 ملین ڈالر تک پہنچ گئی ، جو گزشتہ سال 30.19 ملین ڈالر پر رہیں ۔ اسی طرح، منجمد کٹل فش کی برآمدات گزشتہ سال کی 19.83 ملین ڈالر کی برآمد کی نسبت ان 9 ماہ میں بڑھ کر 20.29 ملین ڈالر جبکہ منجمد کیکڑوں (کریب)کی برآمدات بڑھ کر 25.68 ملین ڈالر پر آگئیں جو گزشتہ پورے سال میں 22.65 ملین ڈالر پر رہی تھیں۔ اعداد و شمار کے مطابق اس عرصے میں خاص طور پر، منجمد سارڈینز، سارڈینیلا، برسلنگ، یا اسپریٹس کی برآمد میں بھی قابل ذکر اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔ اس زمرے میں، پاکستان روس اور انڈونیشیا کو پیچھے چھوڑتے ہوئے چین کے سب سے بڑے برآمد کنندہ کے طور پر ابھرا ۔

آئی ایم ایف کا پاکستان میں معاشی اصلاحات کے تسلسل اور مالی بہتری کا اعتراف

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف ) نے پاکستان میں معاشی اصلاحات کے تسلسل اور مالی بہتری کا اعتراف کیا ہے۔ آئی ایم ایف کی مڈل ایسٹ اینڈ سینٹرل ایشیا ریجینل اکنامک آوٹ لک رپورٹ جاری کردی گئی جس کے مطابق پاکستان میں رواں مالی سال معاشی ترقی 3.6 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ آئی ایم ایف رپورٹ میں پاکستان میں معاشی اصلاحات کے تسلسل اور مالی بہتری کا اعتراف کیا گیا ہے۔ آئی ایم ایف رپورٹ میں کہا گیا کہ سال 2024-25 میں پاکستان میں ترسیلات زر،کرنٹ اکاؤنٹ میں بہتری آئی۔ البتہ رپورٹ میں پاکستان میں سال 2025-26 میں مہنگائی دوبارہ بڑھنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ آئی ایم ایف رپورٹ کے مطابق پاکستان میں بجلی پرسبسڈی کے خاتمے، ٹیرف کے معمول پر آنے سے دباو بڑھے گا، علاقائی کشیدگی بھی خطے کی معاشی ترقی کو متاثرکرسکتی ہے۔ آئی ایم ایف رپورٹ میں کہا گیا کہ 2025 کی تیسری سہ ماہی میں سیلاب کے معیشت پر منفی اثرات کا خدشہ ہے ، پاکستان میں سیلاب کے ان منفی اثرات کی شدت تاحال غیر یقینی ہے۔

ملک میں ٹماٹر کی قیمت جلد نیچے آنے کا امکان

ٹماٹر کی بڑھتی ہوئی قیمت آئندہ چند روز میں نیچے آنے کا امکان ہے۔ مقامی تاجر کا کہنا ہے کہ بدین میں ٹماٹر کی فصل تیار ہوکر مارکیٹ میں آنے میں 15 سے 20 دن لگیں گے۔ اس وقت ملک بھر میں ٹماٹر 400 سے 500 روپے فی کلو تک پہنچ گیا ہے جبکہ بعض شہروں میں ٹماٹر 600 روپے تک بھی فروخت ہو رہا ہے۔ مقامی تاجر کے مطابق ایران سے ٹماٹر منگوایا جا رہا ہے جو کہ مہنگا ہے جس کی وجہ سے مقامی مارکیٹ میں بھی ٹماٹر کے نرخ زیادہ ہیں، مقامی سپلائی شروع ہوتے ہی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے۔

سندھ حکومت سے ٹیکس تنازع: پیٹرولیم کارگو پورٹس پر پھنس گئے، ملک میں ایندھن بحران کا خدشہ

کراچی: سندھ حکومت اور آئل کمپنیوں کے درمیان ٹیکس کے تنازع پر ملک میں ایندھن بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا۔ سندھ حکومت کی جانب سے اچانک انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ سیس (cess )کے تحت 100 فیصد بینک گارنٹی کی شرط بحال کیے جانے کے بعد پیٹرولیم کارگو بندرگاہوں پر پھنس گئے ہیں جس کے باعث ملک میں ایندھن بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ نمائندےکے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے ڈیولپمنٹ سیس 1994 میں عائد کیا گیا تھا جس کے خلاف پیٹرولیم کمپنیاں ہائیکورٹ اور پھر سپریم کورٹ گئیں جس پر سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کے حق میں فیصلہ دیا، عدالتی فیصلے کے بعد سندھ حکومت نے سیس لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ نمائندے نے مزید بتایا کہ اس حوالے سے پیٹرولیم کمپنیوں اور سندھ حکومت کے درمیان جو میکنزم چل رہا تھا اس کے تحت کمپنیاں فنش پراڈکٹ کی کارگو منواتی تھیں اور اس کے بدلے سندھ حکومت کو ادائیگی کے لیے انڈر ٹیکنگ دی جاتی تھی۔ تاہم اب کمنپیاں سیس کی ادائیاگی نہیں کر رہیں جس پر سندھ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک سیس نہیں دیا جائے گا تو انڈرٹیکنگ کی بنیاد پر کلیئرنس نہیں ہوگی لہٰذا اب اس کے لیے 100 فیصد بینک گارنٹی دینا ہوگا۔ دوسری جانب اس حوالے سے کمپنیوں نے ہاتھ کھڑے کردیے ہیں اور وفاق سے مداخلت کی درخواست کی ہے۔

تنخواہ دار طبقے نے ہول سیلرز، ریٹیلرز اور برآمد کنندگان کے مجموعی ٹیکس سے دگنا ٹیکس ادا کیا

اسلام آباد: تنخواہ دار نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) میں قومی خزانے میں 130 ارب روپے کا ٹیکس جمع کرایا ہے جو کہ تاجروں، تھوک فروشوں اور برآمد کنندگان کی مجموعی ادائیگی سے دگنا ہے۔ رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں تنخواہ داروں سے 130 ارب روپے کی وصولی ہوئی، دوسری جانب جائیدادوں کے انتقال 60 ارب، برآمدکنندگان سے 45 ارب ، تھوک فروشوں سے 14.6 ارب اور ہول سیلرز سے 11.5 ارب روپے حاصل کیے جاسکے۔ اس طرح قومی خزانے میں تنخواہ داروں کی جانب سے ڈالے جانے والا یہ حصہ کہ تاجروں، تھوک فروشوں اور برآمد کنندگان کی مجموعی ادائیگی سے زیادہ ،برآمد کنندگان کے مقابلے میں تین گنا اور ریٹیل و ہول سیل سیکٹر کے مقابلے میں پانچ گنا زیادہ ہے۔تنخواہ دارطبقے نے پچھلے سال 545ارب ٹیکس دیا۔ رواں برس رواں برس ہدف600 ارب روپےہے، برآمد کنندگان، تھوک و پرچون فروش اور پراپرٹی ٹائیکونزکی ٹیکس ادائیگی تنخواہ دار طبقے کے مقابلے میں نہایت کم ہے، جس سے ٹیکس نظام میں انصاف اور مساوات کے سوالات جنم لیتے ہیں۔ جائیداد کی خریداری پر 236K کے تحت ایف بی آر نے 24 ارب روپے جمع کیے، جو پچھلے سال کی اسی مدت میں 18 ارب روپے تھے۔ ایف بی آر نے تنخواہ دار طبقے سے 130 ارب روپے کا ٹیکس وصول کیا، حالانکہ حکومت نے مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں چند درجہ بندیوں میں معمولی کمی کی تھی۔ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں اس طبقے سے 110 ارب روپے جمع ہوئے تھے۔ پہلی سہ ماہی میں تنخواہ دار طبقے کی ٹیکس ادائیگی برآمد کنندگان کے مقابلے میں تین گنا اور ریٹیل و ہول سیل سیکٹر کے مقابلے میں پانچ گنا زیادہ رہی۔ ایف بی آر کے اعداد و شمار کے مطابق جائیداد کی فروخت پر 236C کے تحت 42 ارب روپے حاصل کیے گئے، جو پچھلے سال کے 23 ارب روپے سے نمایاں طور پر زیادہ ہیں۔ بجٹ 2025-26 میں جائیداد کی فروخت پر ٹیکس کی شرح بڑھا کر 4.5 فیصد کر دی گئی تھی، اگر لین دین کی مالیت 50 ملین روپے سے کم ہو۔ جائیداد کی خریداری پر 236K کے تحت ایف بی آر نے 24 ارب روپے جمع کیے، جو پچھلے سال کی اسی مدت میں 18 ارب روپے تھے۔ خریداری پر ٹیکس کی شرح 1.5 فیصد مقرر کی گئی ہے جہاں منصفانہ مارکیٹ ویلیو 50 ملین روپے سے کم ہو۔ اگر خریدار ایکٹو ٹیکس دہندگان کی فہرست (ATL) میں شامل نہ ہو تو ٹیکس کی شرح 10.5 فیصد ہوگی، جبکہ اگر وہ مقررہ تاریخ کے بعد ریٹرن فائل کرے تو شرح 4.5 فیصد ہوگی۔ مجموعی طور پر، جائیداد کی خرید و فروخت سے ایف بی آر نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 60 ارب روپے جمع کیے، جو گزشتہ سال کی 45 ارب روپے کی وصولی سے زیادہ ہیں۔ برآمد کنندگان سے انکم ٹیکس سیکشن 154 اور 147 (6C) کے تحت 45 ارب روپے وصول کیے گئے، جو گزشتہ سال 43 ارب روپے تھے۔ برآمدات پر فی الحال 1 فیصد ٹیکس سیکشن 154 کے تحت اور مزید 1 فیصد سیکشن 147 (6C) کے تحت لاگو ہے۔ ملک میں لاکھوں تھوک فروش اور پرچون فروش سرگرم ہیں۔ ایف بی آر کے مطابق تھوک فروشوں نے 236G کے تحت 14.6 ارب روپے ادا کیے، جو گزشتہ سال 7 ارب روپے تھے، جبکہ 236H کے تحت پرچون فروشوں نے 11.5 ارب روپے ٹیکس دیا، جو گزشتہ سال 6.5 ارب روپے تھا۔ گزشتہ مالی سال 2024-25 میں ایف بی آر نے تنخواہ دار طبقے سے 545 ارب روپے وصول کیے تھے اور اب ہدف رکھا گیا ہے کہ رواں مالی سال میں یہ رقم 600 ارب روپے تک پہنچائی جائے۔دوسری جانب، وہ طبقات جو منافع کما رہے ہیں—جیسے برآمد کنندگان، تھوک و پرچون فروش اور پراپرٹی ٹائیکونز—ان کی ٹیکس ادائیگی تنخواہ دار طبقے کے مقابلے میں نہایت کم ہے، جس سے ٹیکس نظام میں انصاف اور مساوات کے سوالات جنم لیتے ہیں۔

نیپرا نےکے الیکٹرک کا ٹیرف 7 روپے 60 پیسے کم کردیا، فیصلہ جاری

اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے الیکٹرک کے ٹیرف میں 7 روپے 60 پیسے فی یونٹ کمی کا حکم دیدیا۔ نیپرا نے کےالیکٹرک کے مالی سال 2024 تا 2030 کے ملٹی ائیرٹیرف کی نظرِثانی کی درخواستوں پر فیصلہ جاری کردیا۔ فیصلے کے تحت نیپرا نے کے الیکٹرک کا اوسط ٹیرف 39.97 روپے فی یونٹ سے کم کرکے 32.37 روپےفی یونٹ مقرر کردیا۔ نیپرا حکام نے کہا کہ رائٹ آف کلیمز سے متعلق نیپرا کا سابقہ فیصلہ برقرار ہے جب کہ یہ فیصلہ کےالیکٹرک کے جنریشن، ٹرانسمیشن، ڈسٹری بیوشن اور سپلائی سے متعلق ہے۔ نیپرا فیصلے کے تحت کے الیکٹرک ٹیرف میں 7 روپے 60 پیسے کی کمی کی گئی ہے تاہم رائٹ آف کلیمز کی مد میں صارفین پر 50 ارب روپے کا بوجھ برقرار رکھا گیا ہے۔ دوسری جانب اس حوالے سے ترجمان کے الیکٹرک نے کہا ہے کہ نیپرا کے فیصلے کا تفصیلی جائزہ لے رہے ہیں، فیصلہ کےالیکٹرک کے جنریشن، ٹرانسمیشن، ڈسٹری بیوشن اورسپلائی بزنس کے متعدد پہلوؤں پر محیط ہے جب کہ کمپنی اس حوالے سے تمام قانونی راستے اختیار کرے گی۔

شدید بارشوں اور درآمد میں تعطل سے ٹماٹر کی قلت پیدا ہوئی: محکمہ پرائس کنٹرول

اسلام آباد: محکمہ پرائس کنٹرول کا کہنا ہے کہ ٹماٹر کی قیمتوں میں اضافہ سپلائی میں تعطل کے باعث ہوا۔ ترجمان محکمہ پرائس کنٹرول کا کہنا ہےکہ خیبرپختونخوا میں شدید بارشوں کے باعث ٹماٹر کی فصل متاثر ہوئی جس کے باعث عارضی قلت پیدا ہوئی۔ ترجمان کے مطابق افغانستان اور ایران سے بھی ٹماٹر کی درآمد میں عارضی تعطل نے سپلائی پر وقتی دباؤ ڈالا اور ٹماٹرکی قیمتوں میں اضافہ موسمی تبدیلی، بارشوں، ٹرانسپورٹ مسائل کا نتیجہ ہے۔ ترجمان محکمہ پرائس کنٹرول کا کہنا ہے کہ ٹماٹر کی قیمتوں میں اضافہ وقتی ہے، آئندہ ہفتے سپلائی معمول پر آتے ہی قیمتوں میں کمی متوقع ہے جب کہ سندھ کی فصل نومبر اور پنجاب کی فصل اپریل ، مئی میں آنے سے ٹماٹر وافر دستیاب ہوگا۔

سونا سستا ہوگیا؛ عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت آج بھی کم

اسٹاف رپورٹر October 20, 2025 facebook twitter whatsup mail کراچی: عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت آج بھی کم ہو گئی۔ بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں سونے کی فی اونس قیمت میں آج 17 ڈالر کی کمی ریکارڈ ہوئی، جس کے نتیجے میں نئی عالمی قیمت 4 ہزار 235 ڈالر فی اونس کی سطح پر آ گئی۔ اسی طرح کاروباری ہفتے کے پہلے ہی دن عالمی مارکیٹ کے زیر اثر مقامی صرافہ بازاروں میں 24 قیراط کے حامل فی تولہ سونے کی قیمت میں ایک ہزار 400 روپے کی کمی ہونے سے نئی قیمت 4 لاکھ 44 ہزار 900 روپے فی تولہ ہو گئی۔ مقامی سطح پر فی 10 گرام سونے کی قیمت میں بھی ایک ہزار 200 روپے کی کمی واقع ہوئی، جس سے نئی قیمت 3 لاکھ 81 ہزار 430 روپے کی سطح پر پہنچ گئی۔ واضح رہے کہ ہفتے کے روز بھی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمتوں میں بڑی کمی واقع ہوئی تھی اور سونا اچانک 106 ڈالر فی اونس کم ہوکر 4252 ڈالر کی سطح پر آ گیا تھا، جس کے نتیجے میں ملکی سطح پر سونا 10 ہزار 600 روپے سستا ہوکر 4 لاکھ 46 ہزار 300 روپے فی تولہ پر پہنچ گیا تھا۔ سونے کی قیمت میں اس بڑی کمی سے ایک روز قبل جمعہ کے روزتاریخ کا سب سے بڑا اضافہ ریکارڈ ہوا تھا، جس کے مطابق سونا عالمی مارکیٹ میں 141 ڈالر کے اضافے سے 4358 ڈالر فی اونس اور مقامی مارکیٹوں میں 14 ہزار 100 روپے کے اضافے سے 4 لاکھ 56 ہزار 900 روپے فی تولہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکا تھا۔

مقامی کرنسی میں قرضوں کا اجرا بڑھانے کیلئے اسٹیٹ بینک اور آئی ایف سی کا معاہدہ

کاشف حسین October 20, 2025 facebook twitter whatsup mail پاکستان میں مقامی کرنسی میں قرضوں کا اجرا بڑھانے کیلئے اسٹیٹ بینک اور انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی) کے درمیان معاہدہ طے پاگیا ہے۔ بینک دولت پاکستان نے ورلڈ بینک گروپ کے نجی شعبے کے ادارے آئی ایف سی کے ساتھ شراکت داری کی ہے جس کا مقصد مقامی کرنسی میں قرضوں کا اجرا بڑھانا اور پاکستان میں نجی شعبے کی نمو میں معاونت کرنا ہے۔ آئی ایس ڈی اے معاہدے کے تحت، اس شراکت داری سے آئی ایف سی کرنسی کے خطرات کا مؤثرانتظام اور پاکستانی روپے میں سرمایہ کاریاں بڑھا سکے گا ۔ یہ معاہدہ پاکستانی معیشت کے اہم شعبوں کو قرضوں کی فراہمی میں حائل رکاوٹیں دور کرنے اور ملک بھر میں ملازمتیں پیدا کرنے کی سمت ایک اہم قدم ہے۔ اسٹیٹ بینک کے گورنر، جمیل احمد نے کہا کہ پاکستان میں نجی شعبے کی نمو کو فروغ دینا ملک کی کامیاب اور پائیدار معاشی ترقی کے لیے نہایت اہم ہے۔ آئی ایف سی کے ساتھ اس شراکت داری کا مقصد نجی شعبے کے لیے قرضوں کے مواقع میں اضافہ ہے۔ آئی ایف سی کے نائب صدر اور ٹریژری اورموبلائزیشن کے ٹریژرر جان گینڈولفو نے کہا کہ کرنسیوں میں اتار چڑھاؤ ترقی پذیر معیشتوں کو لاحق نمایاں خطرات میں سے ہے اور مقامی کرنسی میں قرضوں کا اجرا پہلے کے مقابلے میں اب بہت زیادہ اہم ہو چکا ہے۔ ورلڈ بینک گروپ ایسے قرضوں کے فروغ کو اسٹریٹجک ترجیح دیتا ہے اور اس سے پاکستان میں معاشی نمو کو تحریک ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ شرح مبادلہ کے خطرات ترقی پذیر ملکوں کی کمپنیوں کے لیے سنگین چیلنج ہیں جو امریکی ڈالر جیسی مستحکم کرنسیوں میں قرض لیتی ہیں جبکہ اپنی آمدنی مقامی کرنسی میں حاصل کرتی ہیں۔ کرنسی کی اس عدم مطابقت کو دور کرنا نہ صرف خطرات کم کرنے اور مالی لچک برقرار رکھنے کی مقامی کاروباری اداروں کی صلاحیت کے لیے ضروری ہے بلکہ یہ وسیع تر معاشی استحکام کو سہارا دینے کے لیے بھی اہم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایف سی جدید مالی آلات کے استعمال اور شراکت داریوں کو مستحکم کرنے کے لیے پرعزم ہے تاکہ ابھرتی ہوئی منڈیوں میں مقامی کرنسی میں مالکاری کی بڑھتی ہوئی ضرورت کو پورا کیا جا سکے۔ آئی ایف سی کے ساتھ اس شراکت سے اسٹیٹ بینک کا مقصد یہ ہے کہ ملک کی معاشی مضبوطی کو بڑھایاجائے، نجی شعبے کی ترقی کو فروغ دیا جائے اور پاکستان میں زرِ مبادلہ کی سیالیت کو بہتر بنایا جائے۔

آئی ایم ایف پاکستان پر قومی مفاد کیخلاف شرط عائد نہیں کرسکتا، وزیر خزانہ

خبر ایجنسیاں October 20, 2025 facebook twitter whatsup mail فائل فوٹو واشنگٹن: وفاقی وزیر خزانہ سینٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ 1.2 ارب ڈالر کی اگلی آئی ایم ایف قسط دسمبر تک ملنے کی توقع ہے۔ وزیر خزانہ دورہ امریکا پر ہیں جہاں انہوں نے 20 وزارتی اجلاس میں شرکت کی اور لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ کو فوری طور پر فعال کرنے پر زور دیا۔ وزیر خزانہ کی انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے مینیجنگ ڈائریکٹر مختار ڈیوپ سے ملاقات ہوئی جس دوران وزیر خزانہ نے امید ظاہر کی کہ ایگزِم بینک جلد ریکوڈک منصوبے میں شمولیت اختیار کرے گا۔ محمد اورنگزیب کی جے پی مورگن کے سینئر انتظامی وفد سے بھی ملاقات ہوئی جس دوران دوطرفہ شراکت داری کو مزید فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرخزانہ محمد نے کہا کہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ جلد اجلاس میں معاہدے کی منظوری دے گا اور پاکستان کو 31 دسمبر تک آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر کی قسط ملنے کی توقع ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف پاکستان پر قومی مفاد کے خلاف کوئی شرط عائد نہیں کر سکتا، آئی ایم ایف پروگرام کے تحت کی گئی اصلاحات نے معیشت کو مستحکم کیا اور اب تک تمام اصلاحات پاکستان کی اپنی معاشی ترجیحات کے مطابق ہیں۔

کراچی میں ٹماٹر مرغی کے گوشت سے بھی مہنگا

کاشف حسین October 19, 2025 facebook twitter whatsup mail بلاشبہ حکومتی منصوبے صائب ہیں لیکن ساتھ ساتھ روزگارکی فراہمی کے لیے بھی قابل عمل منصوبہ بندی ضروری ہے۔ فوٹو: فائل کراچی: شہر قائد میں فی کلو ٹماٹر مرغی کے گوشت سے بھی مہنگا ہو گیا۔ کراچی میں ٹماٹر کی فی کلو قیمت 500 روپے سے تجاوز کرگئی ہے، جب کہ مرغی کا گوشت 450 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہا ہے۔ شہر کے مختلف علاقوں اور گلی محلوں میں ٹماٹر 450 سے 550 روپے فی کلو کے درمیان دستیاب ہے۔ دکانداروں کے مطابق افغانستان سے ٹماٹر کی آمد بند ہونے اور پنجاب سے سپلائی محدود ہونے کے باعث قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اس وقت کراچی میں ٹماٹر کی 90 فیصد طلب ایرانی ٹماٹر سے پوری کی جا رہی ہے، تاہم اس کی رسد بھی ناکافی ثابت ہو رہی ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے ٹماٹر کے سرکاری نرخ 280 روپے فی کلو مقرر کیے ہیں، مگر بچت بازاروں سمیت عام مارکیٹوں میں دکاندار سرکاری نرخوں پر فروخت سے انکار کر رہے ہیں۔ دکانداروں کا کہنا ہے کہ منڈی سے ٹماٹر مہنگا ملنے کی وجہ سے وہ سستا فروخت نہیں کر سکتے۔ ان کے مطابق اگر انتظامیہ چاہتی ہے کہ سرکاری نرخ پر فروخت ہو تو پہلے منڈی میں جا کر نرخنامے پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ بچت بازار انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اگر دکاندار سرکاری نرخوں پر عمل نہیں کرسکتے تو انہیں فروخت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

سندھ نے پیٹرولیم درآمدات کی کلیئرنس کیلئے بینک گارنٹی لازمی قرار دیدی

اسلام آباد: سندھ نے پیٹرولیم درآمدات کی کلیئرنس کیلئے بینک گارنٹی لازمی قرار دے دی۔ سندھ حکومت نے باضابطہ طور پر پیٹرولیم ڈویژن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یقینی بنائے کہ تمام پیٹرولیم درآمد کنندہ کمپنیاں، بشمول پاکستان اسٹیٹ آئل ، اپنی کنسائنمنٹس جاری کروانے کے لیے اب پہلے سے قبول شدہ انڈرٹیکنگز (ضمانتی دستاویزات) کے بجائے بینک گارنٹی جمع کرائیں۔ یہ اقدام پاکستان کی سپریم کورٹ کے یکم ستمبر 2021 کے حکم (سی پی ایل اے نمبر 4288 آف 2021) کی تعمیل میں کیا گیا ہے، جس میں یہ لازمی قرار دیا گیا تھا کہ سندھ انفرا اسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کے تحت درآمد شدہ پیٹرولیم مصنوعات کی کلیئرنس کے لیے بینک گارنٹیز کی جمع آوری ایک لازمی شرط ہوگی، عدم تعمیل کو سرکشی سمجھا جائے گا۔

استعمال شدہ ملبوسات کی درآمد پر فی کلو 200 روپے کا ٹیکس، تاجر بلبلا اٹھے

رواں برس حکومت کی جانب سے استعمال شدہ پرانے کپڑوں کی درآمد پر 200 روپے فی کلو گرام ٹیکس پر تاجر بلبلا اٹھے۔ تاجروں کے مطابق حکومت کی جانب سے استعمال شدہ پرانے کپڑوں کی درآمد پر 200 روپے فی کلو گرام کا عائد ٹیکس کیا گیا ہے، اس سے استعمال شدہ گرم ملبوسات کی فی عدد قیمت میں 500 سے 1500 روپے تک ہونے والا اضافہ سفید پوش اور غریب طبقے کو متاثر کر سکتا ہے۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ اس بار استعمال شدہ گرم ملبوسات کی قیمتیں زیادہ ہیں لیکن اس کے باوجود کوشش ہے کہ جتنی قیمت کم کرسکتے ہیں کی جائیں۔ تاجروں کے مطابق ڈیوٹیز زیادہ ہونے کی وجہ سے ہم نے مال پر بہت زیادہ انویسٹ کیا ہوا ہے پہلے جو ہمارا مال آتا تھا کنٹینر کے حساب سے اس پر اتنی ڈیوٹیز لگ چکی ہیں کہ اب یہ مال کسٹمر کی پہنچ سے بھی آہستہ آہستہ دور ہوتا جا رہا ہے۔ تاجروں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت استعمال شدہ ملبوسات کی درآمد پر ٹیکسوں کی شرح کو کم کرے تاکہ سفید پوش اور غریب طبقہ افراد لنڈا بازاروں سے سستے داموں خرید اری کر سکیں۔

وزیر خزانہ کا پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ کو B- کے ساتھ مستحکم آؤٹ لک دینے پر فچ سے اظہار تشکر

واشنگٹن: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ کو B- کے ساتھ مستحکم آؤٹ لک دینے پر بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی فچ کا شکریہ ادا کیا ہے۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے دورہ امریکا کے دوران فچ ریٹنگز کے حکام سے ملاقات کی اور پاکستان کی اقتصادی اصلاحات اور پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر خزانہ نے تینوں بڑی بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسیوں کی درجہ بندی میں ہم آہنگی پر اطمینان کا اظہار کیا، انہوں نے فچ ٹیم کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ طے پانے والے اسٹاف لیول معاہدےسے آگاہ کیا۔ وزیر خزانہ نے حکومت کے نجکاری کے عمل کو تیز کرنے، مالی استحکام اور کارکردگی میں مزید بہتری لانے کے عزم کا اظہار کیا جب کہ انہوں نے ٹیکس نظام، توانائی، نجکاری اور سرکاری اداروں میں کی جانے والی اصلاحات پر روشنی بھی ڈالی۔ محمد اورنگزیب نے امریکی انتظامیہ کے ساتھ تجارتی و ٹیرف مذاکرات کے بارے میں آگاہ کیا اور امریکی انتظامیہ کے ساتھ تجارتی و ٹیرف مذاکرات کے بارے میں بھی بتایا۔ وزیر خزانہ نے فچ ٹیم کے سوالات کے جوابات دیے جس میں انہوں نے پاکستان کی معیشت میں استحکام اور اصلاحاتی عمل کے تسلسل کے عزم کا اعادہ کیا۔

سونے کی آسمان کو چھوتی قیمت کو بریک لگ گئی، ہزاروں روپے کی بڑی کمی

کراچی: سونے کی تیزی سے بڑھتی ہوئی قیمت کو بریک لگ گئی اور فی تولہ قیمت میں 10 ہزار روپے سے زائد کی بڑی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق فی تولہ سونے کی قیمت 10600 روپے کم ہو کر 4 لاکھ46 ہزار 300 روپے ہو گئی ہے۔ ایسوسی ایشن کے مطابق 10 گرام سونے کی قیمت 9088 روپے کم ہو کر 3 لاکھ 82 ہزار630 روپے ہو گئی ہے۔ آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق عالمی بازار میں سونے کا بھاؤ 106 ڈالر کم ہو کر 4252 ڈالر فی اونس ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز سونے کی فی تولہ قیمت میں 14 ہزار روپے سے زائد کا اضافہ ہوا تھا جبکہ دو روز قبل سونے کی فی تولہ قیمت 1900 روپے بڑھی تھی۔

پی ایس ایکس: رواں ہفتے کاروبار کی مالیت 277.87 ارب روپے رہی

کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں رواں ہفتے ہونے والے کاروبار کے اعداد و شمار سامنے آگئے۔ پی ایس ایکس 100 انڈیکس ایک ہفتے میں 708 پوائنٹس اضافے سے 163806 پر بند ہوا جب کہ کاروباری ہفتے میں انڈیکس 9883 پوائنٹس کے بینڈ میں رہا۔ 100 انڈیکس کی ہفتہ وار بلند ترین سطح 167561 اورہفتہ وار کم ترین سطح 157678 رہی۔ اس کے علاوہ کاروباری بازار میں ایک ہفتے میں 9.13 ارب شیئرز کے سودے ہوئے اور شیئرز بازار کے ہفتہ وار کاروبار کی مالیت 277.87 ارب روپے رہی۔ مارکیٹ کیپٹلائزیشن ایک ہفتے میں 57 ارب روپے اضافے سے 18968 ارب روپے ہوگئی۔

پاکستان سے تنازع پر افغان تاجر پریشان، ٹرکوں پر لدے سبزیاں اور پھل خراب ہونے لگے

کاروبار پاکستان سے تنازع پر افغان تاجر پریشان، ٹرکوں پر لدے سبزیاں اور پھل خراب ہونے لگے پاکستان سے تنازع پر افغان تاجر پریشان، ٹرکوں پر لدے سبزیاں اور پھل خراب ہونے لگے بتایا جارہا ہے کہ ٹنوں کے حساب سے انگور خراب ہونے پر تاجروں کوبڑا نقصان ہورہا ہے/ فائل فوٹو افغان طالبان کا پاکستان سے تنازع افغان تاجروں کے لیے پریشان کا سبب بن گیا۔ پاکستان میں داخلےکے منتظر ٹرکوں پر لدی سبزیاں اور پھل گلنے سڑنے لگے ، نقصان کے پیش نظر تاجر افغانستان کی مارکیٹوں میں اپنا مال اونے پونے داموں بیچنے پر مجبور ہیں۔ بتایا جارہا ہے کہ ٹنوں کے حساب سے انگور خراب ہونے پر تاجروں کوبڑا نقصان ہورہا ہے ۔ دوسری جانب پاکستان سےتعلقات بہتر کرکے تجارت بحال کرنے کامطالبہ زور پکڑ گیا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے کراچی پورٹس سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی ٹرانسپورٹیشن روکنے کے احکامات جاری کیے جانے کے بعد کنٹینرز کی طویل قطاریں لگی ہو ئی ہیں۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ سیکڑوں کنیٹنرز گاڑیوں پر لوڈ کھڑے ہیں اور سیکڑوں کوئٹہ اور پشاور کے راستوں میں کھڑے ہیں جب کہ ڈرائیور بارڈر کھلنے کا انتظار کر رہے ہیں۔

حکومت اور آئی ایم ایف کا سولر پینلز اور انٹرنیٹ پر ٹیکس کی شرح بڑھانے پر غور

کاروبار حکومت اور آئی ایم ایف کا سولر پینلز اور انٹرنیٹ پر ٹیکس کی شرح بڑھانے پر غور حکومت اور آئی ایم ایف کا سولر پینلز اور انٹرنیٹ پر ٹیکس کی شرح بڑھانے پر غور ’’ہنگامی ٹیکس اقدامات‘‘آئی ایم ایف کے دوسرے جائزہ رپورٹ کا حصہ ہوں گے: ذرائع۔ فوٹو فائل اسلام آباد: کھاد اور زرعی ادویات پر ٹیکس بڑھانے کی تجویز مسترد ہونے کے بعد، پاکستان اور آئی ایم ایف اب اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ متبادل طور پر شمسی پینلز (سولر)، انٹرنیٹ اور دیگر شعبوں پر ٹیکس کی شرحیں کیسے بڑھائی جائیں تاکہ اگر ریونیو میں کمی بڑھے تو ہنگامی بنیادوں پر اضافی محصولات حاصل کیے جا سکیں۔ ذرائع کے مطابق یہ مجوزہ ’’ہنگامی ٹیکس اقدامات‘‘آئی ایم ایف کے دوسرے جائزہ رپورٹ کا حصہ ہوں گے، جو فنڈ کے ایگزیکٹو بورڈ کی جانب سے ایک ارب ڈالر کی تیسری قسط کی منظوری کے بعد جاری کی جائے گی۔ ان اقدامات کو اُس صورت میں لاگو کیا جائے گا جب مالی سال کی پہلی ششماہی (جولائی تا دسمبر) میں ریونیو کی کمی مقررہ حد سے بڑھ جائے یا وزارتِ خزانہ اخراجات میں کمی نہ کر سکے۔ ایف بی آر کی جانب سے آئی ایم ایف کو پیش کی گئی تجاویز میں بتایا گیا ہے کہ ضرورت پڑنے پر درآمدی سولر پینلز پر جی ایس ٹی کی شرح 10 فیصد سے بڑھا کر 18 فیصد کی جا سکتی ہے، جو جنوری 2026 سے نافذ العمل ہوگی۔ اسی طرح انٹرنیٹ پر ودہولڈنگ ٹیکس 15 فیصد سے بڑھا کر 18 یا 20 فیصد کرنے کی تجویز بھی زیرِ غور ہے۔ ایف بی آر کے اندازوں کے مطابق، آئندہ برسوں میں درآمدی سولر پینلز سے 25 سے 30 ہزار میگاواٹ تک بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہوگی۔ فی الحال چھتوں پر نصب سولر پینلز 6000 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں، جو کسی بھی وقت دوگنی ہو سکتی ہے۔

سندھ: ڈھرکی سے تیل اور گیس کے ذخائر دریافت

گھوٹکی: ماڑی انرجیز نے سندھ کے شہر ڈھرکی سے تیل اور گیس کی دریافت کا اعلان کیا ہے۔ ماڑی انرجیز کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے سندھ کے ضلع گھوٹکی کے شہر ڈھرکی سے تیل اور گیس کا ذخیرہ دریافت ہوا ہے۔ ماڑی انرجیز کا کہنا ہے کہ دریافت ماڑی غزیج سی ایف بی ون ایکسپلوریشن ویل سے ہوئی، ماڑی انرجیز، ماڑی ڈیولپمنٹ اینڈ پروڈکشن لیز کی100 فیصد حقوق کے ساتھ آپریٹر ہے۔ اعلامیے کے مطابق ایف بی ون ایکسپلوریشن کنواں تیل سے بھرپور زونز کو ہدف بنا کر کھودا گیا تھا، ٹیسٹنگ کے دوران کنویں سے 305 بیرل یومیہ تیل حاصل ہوا جب کہ یومیہ 30 لاکھ مکعب فٹ گیس حاصل ہوئی۔ ماڑی انرجیز کے مطابق کمپنی ڈھرکی ماڑی فیلڈ میں پاکستان کے سب سے بڑے گیس ذخیرے کو چلارہی ہے اور ماڑی انرجیز تقریباً 30 فیصد مارکیٹ شیئر کے ساتھ ملک کی گیس پیدا کرنے والی سب سے بڑی کمپنی ہے۔

ملک میں ہفتہ وار مہنگائی میں اضافہ، مجموعی سالانہ شرح 4.57 فیصد ہوگئی

اسلام آباد: ملک میں ہفتہ وار منہگائی میں 0.49 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ جاری کر دی جس میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں ہفتہ وار مہنگائی میں 0.49 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ مہنگائی کی مجموعی سالانہ شرح 4.57 فیصد ہوگئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں 24 اشیائے ضروریہ مہنگی اور 8 سستی ہوئیں، 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہیں۔ ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں ٹماٹر 33.20 فیصد، پیاز 8.70 ، انڈے 2.18 اور آٹا 1.42 فیصد مہنگے ہوئے جبکہ چینی،گھی،کوکنگ آئل، لہسن اور آلو سمیت دیگر کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک ہفتے میں چکن 6.38 اور کیلے 4.70 فیصد سستے ہوئے جبکہ پیٹرول، ڈیزل، دالیں اور چاول کی قیمتوں میں بھی کمی ہوئی۔

سونے کی مزید اونچی اڑان، فی تولہ قیمت میں 14 ہزار سے زائدکا بڑا اضافہ

کراچی: سونے کی فی تولہ قیمت میں آج بھی 14 ہزار روپے سے زائد کا بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ آل پاکستان صرافہ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق فی تولہ سونے کی قیمت آج 14100 روپےبڑھ کر 4 لاکھ 56 ہزار 900 روپےہوگئی ہے۔ ایسوسی ایشن کا بتانا ہے کہ 10 گرام سونے کی قیمت 12089 روپےبڑھ کر 3 لاکھ 91ہزار 718 روپےہوگئی ہے۔ مزید برآں عالمی بازار میں سونے کا بھاؤ 141 ڈالر اضافے سے 4358 ڈالر فی اونس ہے۔

وزیراعظم عمران خان کئی سالوں سے افغان طالبان کو افغانستان میں کسی بھی مذاکراتی اور سیاسی عمل کا حصہ بنائے جانے پر زور دیتے رہے ہیں

وزیرِ اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے دوحہ میں امریکہ اور افغان طالبان کے درمیان امن معاہدے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ اس سے خطے اور پوری دنیا میں ایک پرامن اور پائیدار مستقبل کی بنیاد رکھی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کئی سالوں سے افغان طالبان کو افغانستان میں کسی بھی مذاکراتی اور سیاسی عمل کا حصہ بنائے جانے پر زور دیتے رہے ہیں، لیکن مقتدر حلقوں نے ہمیشہ انہیں طالبان خان کا طعنہ دیا۔ آج یہ بات ثابت ہوگیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان ایک دور اندیش سیاستدان ہیں اور نہ صرف خطے بلکہ پوری دنیا میں امن کے داعی اور سفیر ہیں۔